۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
کاظم غریب آبادی

حوزہ/ویانا میں تعینات بین الاقوامی تنظیموں میں ایران کے مستقل نمائندے نے عالمی جوہری ادارے کے بورڈ آف گورنرزکے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سعودی عرب کی کچھ خفیہ جوہری سرگرمیوں کا حوالہ دیتے ہوئے عالمی جوہری ادارے اور بورڈ آف گورنرز سے مطالبہ کیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ جامع سیف گارڈز معاہدے کے تحت سعودی عرب اپنی ذمہ داریوں پر عمل کرے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ویانا میں تعینات بین الاقوامی تنظیموں میں ایران کے مستقل نمائندے کاظم غریب آبادی نے جمعہ کے روز عالمی جوہری ادارے کے بورڈ آف گورنرز کے سہ ماہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سعودی عرب کے ذریعہ جامع سیف گارڈز معاہدے پر عدم عمل درآمد اور بعض دعویدار ممالک کی خاموشی پر تشویش کا اظہار کیا۔

غریب آبادی نے کہا کہ جب تک کہ ریاض اپنے موجودہ "سمال ویلیوز پروٹوکول" کو منسوخ نہیں کرتا ہے اس وقت تک آئی اے ای اے کی بار بار کی درخواستوں کے باوجود ایجنسی کے مشن کی انجام دہی اور توثیق کے  لئے ضروری حالات فراہم نہیں ہوں گے۔

انہوں نے متنبہ کیا  کہ ایسے وقت میں جب سعودی عرب عالمی جوہری ادارے کے حفاظتی اقدامات پر عمل درآمد نہ کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے ایٹمی پروگرام پرعمل پیرا ہے، اس لئے بین الاقوامی برادری کی اس یقین دہانی کیلئے کہ اس کا ایٹمی پروگرام پرامن مقاصد کیلئے ہے، ضروری ہے کہ وہ اپنے وعدوں  پر عمل کرے۔

انہوں نے خبردار کیا کہ تاریخ خود کو دہرا رہی ہے اور سعودی عرب ناجائز صہیونی حکومت کے نقش قدم پر چل رہا ہے اور دعوی کرتا ہے کہ اس پر کوئی ذمہ داری عائد نہیں ہوتی اس لئے کہ وہ این پی ٹی کا ممبر نہیں ہے۔

ایران کے مستقل مندوب نے اس اجلاس میں کہا کہ ایجنسی کو چاہئے کہ وہ ریاض پر زور دے کہ وہ جامع حفاظتی معاہدے پر فوری طور پر عمل درآمد کرے۔

انہوں نے سعودی عرب کے ساتھ تعاون کرنے والے آئی اے ای اے کے رکن ممالک سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ آئی اے ای اے کے حفاظتی انتظامات کے تحت اپنی اپنی ذمہ داریوں سے پوری طرح واقف اور آگاہ ہوں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ تمام جوہری ٹیکنالوجی ، مواد اور سامان کی منتقلی سے قبل سعودی عرب نے ضروری حفاظتی انتظامات پرعمل کیا ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .